پارک لین ریفرنس میں زرداری سمیت 18 افراد کو طلب

احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر 18 افراد کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔
جج پارک لین ریفرنس کی سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر اور وکیل ارشد تبریز عدالت میں پیش ہوئے۔ تبریز نے کہا کہ جب معاہدہ ہوا تو زرداری پارک لین کے ڈائریکٹر نہیں تھے۔
عدالت نے آصف زرداری، محمد اقبال، یونس قدوائی، اقبال خان نوری، حسین لوائی، عبدالغنی مجید، خواجہ انور مجید اور ایم فاروق عبداللہ سمیت تمام 19 ملزمان کو طلب کرتے ہوئے دسمبر تک ملتوی کر دی۔
دریں اثناء احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر رینٹل پاور پراجیکٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سمیت تمام ملزمان کو 14 دسمبر کو دوبارہ طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت کرنے والے جج بشیر نے استفسار کیا کہ وکیل صفائی اپنے مؤکلوں کی بریت کی درخواستوں پر دلائل کیوں نہیں دے رہے۔
وکیل دفاع تبریز نے کہا کہ درخواستیں نیب قانون کی دفعہ 265 ڈی کے تحت دائر کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ دلائل نہیں دے رہے کیونکہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو ریفرنسز پر حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا ہے'۔
عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 14 دسمبر کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔